loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:04

عشقیہ کی (key) جو آن(on) رکھتے ہیں

Ishqia Kee jo Aan Rakhty Hain

غزل

عشقیہ کی (key) جو آن(on) رکھتے ہیں
دل میں الٹے پلان رکھتے ہیں

وہ جو ہوتے ہیں وصل میں زخمی
پاس پٹی کے تھان رکھتے ہیں

پست قد کے بھی کچھ حسیں چہرے
منہ میں لمبی زبان رکھتے ہیں

مستند اہل عشق گالوں پر
تھپڑوں کے نشان رکھتے ہیں

سچ تو یہ ہے مزاحیہ شاعر
منفرد آنکھ کان رکھتے ہیں

ںس کے مالک ہیں اس قدر حضرت
بس میں شی(she) میزبان رکھتے ہیں

کبھی دیتے نہیں ہیں شعر پہ داد
ہم تو وہ قدردان رکھتے ہیں

ان بزرگوں میں بیٹھتا ہوں عزیز
خود کو جو نوجوان رکھتے ہیں

عزیز فیصل

Aziz Faisal

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم