غزل
عہدِ رفتہ سے پریشان یوں جانی کیوں ہو
ایسے گم گشتہ زمانے کی کہانی کیوں ہو
جب تعلق ہی نہیں پیار سے کچھ باقی رہا
پھر مجھے یاد بتاؤ تو زبانی کیوں ہو
سلسلہ ہائے وفا رکھنا تھا قائم تم سے
پھر پشیمانی کی یہ عکسِ فشانی کیوں ہو
میں بھی حیران ہوں آیا ہے زمانہ کیسا
ایسی حیرانی پہ اب وجہ گرانی کیوں ہو
کیسی آتی ہے سوالات کی آصف یہ صدا
ہاں سوالات پہ اب نذرِ جوانی کیوں ہو
آصف سہل مظفر
Asif Sehal Muzaffar