loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 13:33

فتنہ اٹھا تو رزم گہہ خاک سے اٹھا

فتنہ اٹھا تو رزم گہہ خاک سے اٹھا
سورج کسی کے پیرہن چاک سے اٹھا

یہ دل اٹھا رہا ہے بڑے حوصلے کے ساتھ
وہ بار جو زمیں سے نہ افلاک سے اٹھا

سب معجزوں کے باب میں یہ معجزہ بھی ہو
جو لوگ مر گئے ہیں انہیں خاک سے اٹھا

سورج کی ضو چراغ شکستہ کی لو سے ہو
قلزم کی موج دیدۂ نمناک سے اٹھا

پوچھا جو اس نے عہد جراحت کا ماجرا
دریا لہو کا ہر رگ پوشاک سے اٹھا

عظیم حیدر سید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم