loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 03:33

فلک کو فکر کوئی مہر و ماہ تک پہنچے

فلک کو فکر کوئی مہر و ماہ تک پہنچے
ہمیں یہ زعم کہ ہم واہ واہ تک پہنچے

انہیں نہ رکھ تو کرم کی نگاہ سے محروم
جو لٹ لٹا کے تری بارگاہ تک پہنچے

ہوا نہ ہم سے مداوائے درد نوع بشر
بہت چلے تو ثواب و گناہ تک پہنچے

نہ جانے کب سے ہوں سرگرم جستجو اے دوست
نہ جانے کب رخ منزل نگاہ تک پہنچے

وفور شوق میں یہ احتیاط ہو نہ سکی
کہ آرزو نہ ہماری نگاہ تک پہنچے

ہماری زیست کی روداد گل یہ ہے جاویدؔ
کہ میکدے سے چلے خانقاہ تک پہنچے

ظہور الاسلام جاوید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم