loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:20

فکر و اظہار میں خود آنے لگی یا مردی

فکر و اظہار میں خود آنے لگی یا مردی
بھوک کی آگ نے لہجے میں تمازت بھر دی

کچھ تو ہے زیست جو وقف مے و ساغر کر دی
ورنہ کس کو ہے پسند اپنے لیے بیدردی

عشق آوارہ و بدنام نے عزت رکھ لی
ہم سے بے گھر بھی کیا کرتے ہیں کوچہ گردی

بات تو جب ہے کہ تم کہنے لگو اس کو بسنت
گل و گلزار پہ جو آنے لگی ہے زردی

آپ کے جسم پہ کیا خوب ہے موسم کا لباس
ہائے جو الگ سمجھتے نہیں گرمی سردی

کرار نوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم