loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:21

مثال عکس مرے آئنے میں ڈھلتا رہا

مثال عکس مرے آئنے میں ڈھلتا رہا
وہ خد و خال بھی اپنے مگر بدلتا رہا

میں پتھروں پہ گری اور خود سنبھل بھی گئی
وہ خامشی سے مرے ساتھ ساتھ چلتا رہا

اجالا ہوتے ہی کیسے اسے بجھاؤں گی
اگر چراغ مرا تا بہ صبح جلتا رہا

میں اس کے معنی و مقصد کے سنگ چنتی رہی
وہ ایک حرف جو احساس کو کچلتا رہا

زمیں خلوص کی مٹی سے بے نیاز رہی
رفاقتوں کا شجر واہموں پہ پلتا رہا

یاسمین حمید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم