loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:05

مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر

مجھ سے چھپ کر مرے ارمانوں کو برباد نہ کر
داد خواہی کے لیے آیا ہوں بیداد نہ کر

دیکھ مٹ جائے گا ہستی سے گزر جائے گا
دل نا عاقبت اندیش انہیں یاد نہ کر

آ گیا اب تو مجھے لطف اسیری صیاد
ذبح کر ڈال مگر قید سے آزاد نہ کر

جس پہ مرتا ہوں اسے دیکھ تو لوں جی بھر کے
اتنی جلدی تو مرے قتل میں جلاد نہ کر

آپ تو ظلم لگاتار کئے جاتے ہیں
مجھ سے تاکید پہ تاکید ہے فریاد نہ کر

جلوہ دکھلا کے مرا لوٹ لیا صبر و قرار
پھر یہ کہتے ہیں کہ تو نالہ و فریاد نہ کر

آپ ہی اپنی جفاؤں پہ پشیمان ہیں وہ
ان کو محجوب زیادہ دل ناشاد نہ کر

اے صبا کوچۂ جاناں میں پڑا رہنے دے
خاک ہم خاک نشینوں کی تو برباد نہ کر

ہم تو جب سمجھیں کہ ہاں دل پہ ہے قابو بیدمؔ
وہ تجھے بھول گئے تو بھی انہیں یاد نہ کر

بیدم شاہ وارثی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم