loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 21:37

مجھے جالیوں سے رسائی دیں، کبھی دور ہی سے سنائی دیں

مجھے جالیوں سے رسائی دیں، کبھی دور ہی سے سنائی دیں
میں تڑپ رہا ہوں فراق میں، مجھے اک جھلک ہی دکھائی دیں

وہ نصیب والے تھے با خدا وہ جو پاس تھے جو قریب تھے
میں انہی صحابہ میں جا ملوں، مجھے ایک دن کی رسائی دیں

مری فکر میں مری بات میں، مرے ذکر میں مری نعت میں
میں یہ چاہتا ہوں مرے خدا در و بامِ طیبا دکھائی دیں

نہ ہے مال و مہر کی آرزو نہ ہی ماہ و مہر کی جستجو
ہے طلب جو مانگو ملے وہی مجھے ایسا اوجِ گدائی دیں

چلے آئیں دورِ جدید میں ہیں گھرے ہوئے یہاں امتی
ہمیں پھر سے پیار کا درس دیں، ہمیں نفرتوں سے رہائ دیں

ہے نوائے عابدِ کل یہی ہے طلب یہی یہی التجا
ہو عطا نظر وہ مجھے خدا مرے آقا مجھ کو دکھائی دیں

عابد رشید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم