loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 22:20

محبت داستاں ہوتے ہوئے بھی

محبت داستاں ہوتے ہوئے بھی
حقیقت ہے گماں ہوتے ہوئے بھی

بہالیتا ہے اپنے ساتھ اکثر
سمندر مہرباں ہوتے ہوئے بھی

نجانے دھوپ میں کیوں جل رہے ہیں
پرندے آشیاں ہوتےہوئے بھی

دلوں میں رقص کرتے ہیں ستارے
غبار کہکشاں ہوتےہوئے بھی

گھروندوں سے دھواں اٹھنے لگا ہے
سروں پر سایباں ہوتے ہوئے بھی

پہنچ پاتے نہیں ہیں لوگ اس تک
کئی نام و نشاں ہوتے ہوئے بھی

دلوں کے بھید وہ ہی جانتا ہے
زمانہ راز داں ہوتے ہوئے بھی

بہت شکوے گلے تھے انجمن میں
خموشی کی زباں ہوتے ہوئے بھی

شکست اب تک مقدر میں لکھی ہے
بہت سے امتحاں ہوتےہوئے بھی

ہمیشہ زخم ہی ملتے رہیں گے
میرے تیر و کماں ہوتے ہوئے بھی

یہ دل اب بھی تمھارا منتظر ہے
اسیر کارواں ہوتے ہوئے بھی

ریحانہ احسان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم