Meray Ashaar ko is qdr tanawar karday
غزل
میرے اشجار کو اس قدر تناور کر دے
دھوپ کو رہ نہ ملے یوں چھتناور کر دے
کس قدر خشک ہے یہ دریا ئے الفت جاناں
برسا دے پیار مرے من کو سمندر کر دے
اپنا مانا ہے ستمگر تجھے ، چاہا اس قدر
ڈر ہے یہ عشق نہ مجھ کو کہیں کافر کر دے
بعد مدت کے نظر آئی ہے صورت تیری
تیرا دیدار شفا دے مجھے بہتر کر دے
دن یہ ریحانہ بڑے خوب ہیں لیکن یارب
ہے دعا میری کہ اب اور فزوں تر کردے
ریحانہ اعجاز
Rehana Aijaz