loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:29

میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں

میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں
نئے لباسوں میں ملبوس ہونے لگتا ہوں

دکھانے لگتا ہے وہ خواب آسمانوں کے
زمیں سے جب بھی میں مانوس ہونے لگتا ہوں

جلایا جس نے مرا گھر اسی دیے کے لیے
ہوا چلے تو میں فانوس ہونے لگتا ہوں

اچھال دیتا ہے پتھر وہ ٹھہرے پانی میں
میں پر سکون جو محسوس ہونے لگتا ہوں

یہ کس کی پیاس کی خاطر کبھی کبھی جاویدؔ
میں ایک قطرے سے قاموس ہونے لگتا ہوں

جاوید نسیمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم