loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 01:00

میں خوشبو ہوں ، میں شبنم ہوں گلوں کے ہار جیسی ہوں

میں خوشبو ہوں ، میں شبنم ہوں گلوں کے ہار جیسی ہوں
مگر دشمن نگاہوں میں کھٹکتے خار جیسی ہوں

رہ ِ حق کی مسافر ہوں ، مری منزل جدا گانہ
حسینی فوج میں لیکن علی کے وار جیسی ہوں

نہ دولت سے ،نہ حشمت سے ، نہ جھکتی ہوں نہ بکتی ہوں
مری نسبت ہے بطحا سے میں اپنے یار جیسی ہوں

محبت سے کوئ مانگے ،دل و جاں بھی اسے دے دوں
عداوت گر کوئ رکھے اکیلی چار جیسی ہوں

طبعیت کی میں سادہ ہوں ، سیاست کر نہیں سکتی
تجربہ کار لوگوں میں دیہاتی نار جیسی ہوں

میں تیری انجمن میں گو زرا سی دیر ٹھہری ہوں
تری محفل کی نظروں میں مگر تلوار جیسی ہوں

محبت کے نصابوں میں حوالہ ہوں محبت کا
میں نمرودوں کی آتش میں گل و گلزار جیسی ہوں

گل نسرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم