loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:58

میں دل تجھ کو خود سے جدا کر رہی ہوں

Main dil tujh ko khud say juda kar rahi hoon

غزل

میں دل تجھ کو خود سے جدا کر رہی ہوں
میں رنج و الم سے نبھا کر رہی ہوں

ترے دل کی آواز میں بھی سنوں کچھ
میں سجدوں میں رو کر دعا کر رہی ہوں

یہ کہتی ہے اشکوں کی برسات مجھ سے
میں اس بار بھی کچھ خطا کر رہی ہوں

ندامت کے انکھوں میں یہ پھول بھر کر
میں قرضِ محبت ادا کر رہی ہوں

مجھے بندگی کا نہ آیا طریقہ
یہ کیسی نمازیں ادا کر رہی ہوں

میں جب جانتی ہوں خدا مجھ کو دے گا
زمانے سے کیوں التجا کر رہی ہوں

میں آقا کے دربار سے آج انجم
نئی کھوج کی ابتدا کر رہی ہوں

شہناز انجم

Shahnaz Anjum

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم