loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:35

میں نہیں یومِ مئی مزدور کا دن مانتا

یومِ مئی مزدوروں کا عالمی دن میری نظر میں

 

کس لیے مزدور کا دن میں کہوں یومِ مئی
جب مجھے معلوم ہے اِس میں چھپے ہیں شر کئی

عالمی کچھ شر پسندوں نے بچھایا تھا یہ جال
تاکے مزدوروں کے دم پر کر سکیں وہ کچھ کمال

تھی غرض اْن کی بپا ہر سمت کرنا اِک فساد
کھیت کی مزدور کو سب نے بنایا صرف کھاد

دے کہ مزدوروں کو نعرہ کھینچ لیں میدان میں
اور تبدیلی کو برپا کر دیں وہ ایوان میں

چار تنظیمیں بنی تھیں مختلف ادوار میں
کر دیا شامل مئی کا پہلا دن تہوار میں

شر پسندوں کی ہے سازش دل یہی ہے جانتا
میں نہیں یومِ مئی مزدور کا دن مانتا

رکھ رہا ہوں میں سماعت کے کھلے دالان میں
لے کے آیا ہوں جسے ایمان کے جزدان میں

سورہِ اَحزاب کی تفسیر کر دے گی عیاں
آپ نے رکھے تھے مزدوروں کی عظمت کے نشاں

نام کیوں رکھا گیا اَحزاب اِن آیات کا
پڑھ کے مطلب کو سمجھ لینا مری تم بات کا

نسیم شیخ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم