loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:01

ناداں کو اپنا دوست بنانا فضول ہے

ناداں کو اپنا دوست بنانا فضول ہے
ہر جائیوں سے دل لگانا فضول ہے

جو سیدھی سادی بات سمجھ کر نہ دے سکے
بے جا پھر اس سے سر کھپانا فضول ہے

کوئی نہیں بجھاتا لگی آگ دل میں جو
پھر دل میں ایسی آگ لگانا فضول ہے

جس کی سرشت میں ہے وفا اک فضول شے
اس سے وفا کی رسم نبھانا فضول ہے

گر ہو یقیں نہ پوری کبھی ہو سکیں گی جو
ان خواہشوں کو دل میں بسانا فضول ہے

ہو جس کو اپنی بات نہ عہد وفا کا پاس
اپنا پھر اس کو دوست بنانا فضول ہے

کیں کوششیں تو لاکھ منانے کی ہم نے پر
روٹھے ہیں ایسے وہ کہ منانا فضول ہے

کوشش جو کر رہی ہو اسے بھولنے کی تم
پھر اشک بھی صبیحہ بہانا فضول ہے

صبیحہ خان صبیحہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم