loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:05

ندیم باغ میں جوش نمو کی بات نہ کر

ندیم باغ میں جوش نمو کی بات نہ کر
بہار آ تو گئی رنگ و بو کی بات نہ کر

عجیب بھول بھلیاں ہے شاہراہ حیات
بھٹکنے والے یہاں جستجو کی بات نہ کر

تباہ کر نہ مذاق جنوں کی خودداری
دل تباہ کسی تند خو کی بات نہ کر

خود اپنے طرز عمل کو سنوار اور سنوار
مرے رفیق طریق عدو کی بات نہ کر

گریز حسن کو انداز حسن کہتے ہیں
نظر سے دیکھ مگر خوبرو کی بات نہ کر

یہ برق حسن جلاتی تو ہے مگر ناصح
وہ اور شے ہے مرے شعلہ خو کی بات نہ کر

یہ میکدے کی فضا کہہ رہی ہے اے اخترؔ
کہ تشنگی میں بھی جام و سبو کی بات نہ کر

اختر انصاری اکبر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم