loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 17:44

نمود پاتے ہیں منظروں کی شکست سے فتح کے بہانے

نمود پاتے ہیں منظروں کی شکست سے فتح کے بہانے
چراغ زندہ کیا ہے میرا گلی میں دم توڑتی ہوا نے

یہ جانتے ہیں کہ سامنے ہے گریز کرتی ہوئی محبت
مگر مرے ساتھ چل رہے ہیں وہی مظاہر وہی زمانے

مسافروں کے لیے تو یکساں ہے دشت اور شہر سے گزرنا
کہ شام ہوتے ہی تان لیتے ہیں لوگ خوابوں کے شامیانے

تو کیوں یہ ساحل کی دھوپ میرے نڈھال قدموں سے آ لگی ہے
مجھے کنارے لگا دیا ہے اگر کسی شخص کی دعا نے

کسی کو اک آتش گماں نے تمام تر راکھ کر دیا ہے
کسی کو کندن بنا دیا ہے یقین کی خاک کیمیا نے

ہر آن میرے وجود میں یوں انا کی تعمیر ہو رہی ہے
کہ جیسے بھیجا گیا ہوں میں بھی زمین پر اک مکاں بنانے

مجھے یقیں ہے کہ میرے بس میں ہے منزل شوق پر اترنا
مجھے بہت حوصلہ دیا ہے مری محبت مرے خدا نے

غلام حسین ساجد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم