Nikalna Bach kay in aunchay makan waloon say
غزل
نکلنا بچ کے ان اونچے مکان والوں سے
ملےگا کیا تمہیں ان آسمان والوں سے
غموں کی دھوپ ہے تنہائیاں ہیں صحرا ہے
ہوں پرسکون مگر سائبان والوں سے
میں اپنے قد پہ نظر رکھ کے بات کرتی ہوں
رکھا ہے فاصلہ میں نے گمان والوں سے
ہے دل میں انس نظر میں ہیں پیار کی قدریں
میں کچھ الگ ہوں ذرا ان جہان والوں سے
سنا گیاہے کہ پکوان پھیکا ملتا ہے
خدا بچائے ان اونچی دکان والوں سے
میں اک سیاہ پرندہ سہی مگر سنبل
بہت بلند ہوں اونچی اڑان والوں سے
صبیحہ سنبل
Sabiha Sunbal