نگاہ ، کھڑکی ، در و بام کا تعلق ہے
بس اب تو اس سے فقط نام کا تعلق ہے
ہمارے بخت میں وحشت لکھی تو رقص بھی لکھ
بچھو نے تکیے سے آرام کا تعلق ہے
کچھ ایسی نسبتیں قائم ہیں دشت _ذات کے ساتھ
کہ جیسے بن سے کسی رام کا تعلق ہے
دل _ نحیف کے دامن سے لطف_ وصل کے بعد
سوا دِ شدتِ آ لام کا تعلق ہے
تمہارے حلقہ_احباب . میں وه شاد رہیں
ھمارے ساتھ تو بس کام کا تعلق ہے
اسے بھلانا بھی چاہوں بھلا نہیں سکتا
کچھ ایسا بندہِ بے دام کا تعلق ہے
اسی نے کر دیا مقبول ساری . بستی میں
جو ایک کوچہ _ بدنام کا تعلق ہے
مقبول زیدی