loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:20

نیم کے پتوں کا زخموں کو دھواں دے دیجئے

غزل

نیم کے پتوں کا زخموں کو دھواں دے دیجئے
پھر مری آنکھوں کو پہرے داریاں دے دیجئے

ہو سکے تو یہ نوازش ہم فقیروں پر کریں
بجھتے رنگوں کا ہمیں یہ آسماں دے دیجئے

شب پرستوں کو بھی تسکین انا مل جائے گی
ان کا حق ہے ان کو شب بیداریاں دے دیجئے

شاخ پر کانٹوں کو پیراہن بدلنے کے لیے
موسموں کو شبنمی بے سمتیاں دے دیجئے

بے حسی کا خشک سا صحرا ہے آنکھوں میں مری
دھول منظر سے تو کچھ طغیانیاں دے دیجئے

دھندلکے تو نوحہ خوانی میں بہت مصروف ہیں
رات زخمی ہے اسے بیساکھیاں دے دیجئے

عارضی موسم کو بھی احساس محرومی نہ ہو
گھر کے سناٹوں کو احساس زیاں دے دیجئے

دھوپ میں تھوڑی سی گنجائش نکل آئے تو رندؔ
ایک مٹھی چھاؤں کا ہی سائباں دے دیجئے

پی پی سری واستو رند

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم