loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:21

وقت کے ساتھ بدلتے ہیں ہمارے رشتے

وقت کے ساتھ بدلتے ہیں ہمارے رشتے
بس ضرورت کے زمانے میں ہیں سارے رشتے

کوئی تحفہ بھی ضروری ہے چلانے کو انہیں
چل نہیں پاتے ہیں رشتوں کے سہارے رشتے

ٹوٹ بھی جائیں مگر ٹوٹ کے جُڑ جاتے ہیں
جیسے دریا سے نبھاتے ہیں کنارے رشتے

خون کے ، دل کے ، وفا کے یا کوئی اور سہی
جب بھی بگڑے ہیں تو پھر کس نے سنوارے رشتے

ایسے رشتے کہ جو بے نام ہیں بے منزل ہیں
یہی بس ساتھ نبھاتے ہیں بے چارے رشتے

جو بھی ملتا ہے ، نیا رشتہ بنا لیتے ہو
رازؔ دُکھ دیتے ہیں پھر تم کو تمہارے رشتے

رازداں راز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم