loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 13:45

وہ درد تم نے دیا ہے کہ بے قرار چلے

غزل

وہ درد تم نے دیا ہے کہ بے قرار چلے
یہی ہے عشق تو ہم ہائے دل پکار چلے

وہ ایک لغزش تشخیص چارہ گر تیری
ہمیں تو ایسا لگا زندگی گزار چلے

ہر ایک پھول نگاہ خزاں کی زد میں ہے
تو کس طرح سے بہاروں کا کاروبار چلے

ہو عندلیب کو شکوہ نہ خار و گل کو گلے
بصد خلوص اگر باد نوبہار چلے

بچے گی کس طرح تقدیس میکدہ ساقی
جو تیری بزم سے تشنہ یہ مےگسار چلے

خدا کی یاد میں غافل نہ شیخ خلق سے ہو
کبھی کبھی تو مصلے پہ ذکر یار چلے

وہی ہے فاتح اعظم جہان دل کا سحرؔ
بساط شوق پہ بازی جو دل کی ہار چلے

بدیع الزماں سحر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم