وہ مجھے اتنی سہولت تو نہیں دے سکتا
کم سے کم اپنی محبت تو نہیں دے سکتا
اختیارات مجھے سارے عطا کر دے گا
ہاں مگر دل پہ حکومت تو نہیں دے سکتا
چند لمحوں کے لیئے ذہن میں رکھ سکتا ھے
وادی ء دل میں سکونت تو نہیں دے سکتا
سوچ سکتی ھوں کسی اور کے بارے لیکن
دل مجھے اتنی رعایت تو نہیں دے سکتا
مییں نے روتے ھوئےیہ بات بہت سوچی ھے
وہ مجھے اشک ندامت تو نہیں دے سکتا
میں بتسم ھوں مگروہ مجھےمحفل میں کبھی
مسکرانے کی اجازت تو نہیں دے سکتا
جہاں آرا تبسم