loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:13

پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں

پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں
اے خواب رائیگاں میں بتا تیرا کیا کروں

وہ ہے بضد اسی پہ کہ میں التجا کروں
کچھ تو بتا اے میری انا اب میں کیا کروں

پانے کی جد و جہد میں عمریں گزر گئیں
اک بار تجھ کو کھونے کا بھی حوصلہ کروں

ہر آنے والا بزم میں تیری ہے محترم
تعظیم کو میں سب کی کہاں تک اٹھا کروں

ہر اک ورق ہے تجھ سے شروع اس کتاب کا
تو ہی بتا کہاں سے میں اب ابتدا کروں

ہے زیر غور اپنی ہی چاہت کا احتساب
تیری وفا پہ کیا میں ابھی تبصرہ کروں

جاوید نسیمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم