loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:57

پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے

پھول کھلتے ہی اگر پاؤں میں چھالے ہوں گے
اے جنوں دشت نوردی کے بھی لالے ہوں گے

ان پہ ہو جائیں گے تعمیر حقیقت کے محل
ہم نے جو خواب کبھی ذہن میں پالے ہوں گے

بندگی میری ترے در کی جبیں سائی ہے
میرے سجدے ترے قدموں کے حوالے ہوں گے

مسکراتا ہے ہر اک زخم دل بسمل کا
ہنس کے قاتل نے بھی ارمان نکالے ہوں گے

اے بہاران چمن وقت کا احساس رہے
کھل گئے پھول تو کانٹوں کے حوالے ہوں گے

انقلاب آ ہی گیا صحن چمن میں جنبشؔ
اب بہاروں کے بھی انداز نرالے ہوں گے

جنبش خیر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم