loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:48

پیغام زندگی نے دیا موت کا مجھے

غزل

پیغام زندگی نے دیا موت کا مجھے
مرنے کے انتظار میں جینا پڑا مجھے

اس انقلاب کی بھی کوئی حد ہے دوستو
نا آشنا سمجھتے ہیں اب آشنا مجھے

کشتی پہنچ سکے گی یہ تا ساحل مراد
دھوکا نہ دے خدا کے لیے نا خدا مجھے

وہ طول عمر جس میں نہ ہو لطف زندگی
مل جائے مثل خضر تو کیا فائدہ مجھے

دوں تیرا ساتھ عمر رواں کس طریق سے
آنکھیں دکھا رہے ہیں ترے نقش پا مجھے

تخلیق کائنات کو سوچا کیا مگر
کچھ ابتدا ملی نہ صفیؔ انتہا مجھے

صفی لکھنوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم