loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 15:07

کبھی روزنوں سے پکارنا کبھی در کے چاک سے دیکھنا

غزل

کبھی روزنوں سے پکارنا کبھی در کے چاک سے دیکھنا
سر بزم اس کا کبھی مجھے بڑے انہماک سے دیکھنا

اگر اس کے حسن و جمال کا چھڑے تذکرہ کبھی بزم میں
تو پھر اس کے رخ پہ حجاب کے کئی رنگ پاک سے دیکھنا

یہ مرا اصول غلط سہی مری زندگی کی اساس ہے
کہ جسے بھی دیکھنا دوستو نظر تپاک سے دیکھنا

مری طرح لوٹ کے آئے جب ہے یہی نصیب بہار بھی
گل و برگ فرش پہ منتشر تو شجر ہلاک سے دیکھنا

کبھی حسن پیکر زیست پر جو نظر پڑے زہے تجزیہ
تو پھر آئنوں میں کچھ عکس بھی بڑے شرمناک سے دیکھنا

ہے دعا کہ قوت صبر طاقت ضبط جزو حیات ہو
یہاں واقعات قدم قدم ہیں جو خوفناک سے دیکھنا

گل نم سے پیکر زیست میں ہمیں منتقل جو کیا گیا
تو سبھی مناظر زندگی ہیں نگاہ خاک سے دیکھنا

یعقوب تصور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم