loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:29

کشتی چلا رہا ہے تُو جس کی حدود میں

کشتی چلا رہا ہے تُو جس کی حدود میں
رکھ لے نہ ایک دن تجھے اپنی حدود میں

اپنی نظر کو غیر کی دولت پہ نہ ٹکا
رکھنا زرا سنبھال کے ایماں وجود میں

میلے میں اس جہان کے جو کچھ مجھے ملا
دولت مگر ملی مجھے اُن کے درود میں

سانسوں کی ڈور سے ترے ناموں کو باندھ کر
مدت سے ہوں کھڑی میں رکوع و سجود میں

اپنی ہی جھونک میں ہوا سے میں الجھ پڑی
طوفاں اٹھے ہوئے تھے یوں بکھرے وجود میں

دریا سمندروں سے بھی آگے نکل گئے
آئ تھی موج ِ طوفاں اک دن جمود میں

اے گل خیالِ یار سے باہر زرا نکل
کب تک پڑی رہو گی تم کیف و سرود میں

گلِ نسرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم