loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:03

کوئی جل میں خوش ہے کوئی جال میں – Koi jal mai khush hai koi jaal mai

کوئی جل میں خوش ہے کوئی جال میں
مست ہیں سب اپنے اپنے حال میں

جادۂ شمشیر ہو یا فرش گل
فرق کب آیا ہماری چال میں

ایک آنسو سے کمی آ جائے گی
غالباً دریاؤں کے اقبال میں

شعلۂ صد رنگ کی سی کیفیت
تجھ میں ہے یا تیرے خد و خال میں

ایک لمحہ میرا یار غار ہے
اس مصیبت گاہ ماہ و سال میں

یہ جو میرے جی کو چین آتا نہیں
ہند میں ایران میں بنگال میں

روز کا رونا لگا ہے اپنے ساتھ
ہم نے آنکھیں باندھ لیں رومال میں

دیدہ و دل نے کیا ہے کام بند
ٹھپ ہے کاروبار اس ہڑتال میں

اس نگاہ ناز کی ایک ایک بات
ہے ہمارے پیر کے اقوال میں

دل پہ سایہ ہے کسی سلطان کا
ورنہ کیا رکھا ہے اس کنگال میں

احمد جاوید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم