loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:35

کچھ التفات تو نے زیادہ تو کر لیا

کچھ التفات تو نے زیادہ تو کر لیا
پر اپنے دل کو تو نے کشادہ تو کر لیا

دل کی سیاہیاں بھی چھپا لو تو مان لوں
اجلا سا زیبِ تن یہ لبادہ تو کر لیا

مٹ جائیں کاش اس سے ترے دل سے رنجشیں
تحریر میں نے نامۂ سادہ تو کر لیا

مشکل ہے زندگی کا سفر دوست کے بنا
تنہا جیو گے کیسے، ارادہ تو کر لیا

تکرار تجھ کو اور مجھے بھی نہیں پسند
پر دل کا حال کہہ کے اعادہ تو کر لیا

ہیں دوستوں کے بھیس میں دشمن بھی دھیان کر
رہنے کا ایک ساتھ ارادہ تو کر لیا

اس کو نبھاوں گی میں مجھے یہ یقیں نہیں
ملنے کا تجھ سے میں نے بھی وعدہ تو کر لیا

صد شکر آج میری عیادت کے واسطے
آنے کا شمسؔہ اس نے ارادہ تو کر لیا

شمسہ نجم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم