loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 04:56

کچھ تو ہو درد کی لذت ہی سہی

غزل

کچھ تو ہو درد کی لذت ہی سہی
تیری الفت میں اذیت ہی سہی

درد کو درد نہ جب تو سمجھے
بد گمانی تری عادت ہی سہی

دل مہجور میں ارمان وصال
نہ سہی دید کی حسرت ہی سہی

بت کدہ چھوڑنے والے تو نہ تھے
خیر ملتی ہے تو جنت ہی سہی

دل کو تھا خاک میں ملنا سو ملا
دیکھنے والوں کو عبرت ہی سہی

اس ستم گار نے کر لی توبہ
اے فلک ہاں کوئی آفت ہی سہی

کوئی جلوہ نظر آئے شاید
ٹکٹکی بندھنے کی عادت ہی سہی

ہیں کسی جلوے کی آنکھیں مشتاق
کچھ کم و بیش یہ غفلت ہی سہی

عشق کی بولتی تصویر ہے شوقؔ
دیکھنے والوں کو حیرت ہی سہی

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم