loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:08

کہیں خلوص کی خوشبو ملے تو رک جاؤں

Kaheen khuloos ki khushboo milay tu ruk jaoon

غزل

کہیں خلوص کی خوشبو ملے تو رک جاؤں
مرے لیے کوئی آنسو کھلے تو رک جاؤں

میں اس کے سائے میں یوں تو ٹھہر نہیں سکتا
اداس پیڑ کا پتا ہلے تو رک جاؤں

کبھی پلک پہ ستارے کبھی لبوں پہ گلاب
اگر نہ ختم ہوں یہ سلسلے تو رک جاؤں

وہ ایک ربط جو اتنا بڑھا کہ ٹوٹ گیا
سمٹ کے جوڑ دے یہ فاصلے تو رک جاؤں

بہت طویل اندھیروں کا ہے سفر طاہرؔ
کہیں جو دھوپ کا سایہ ملے تو رک جاؤں

طاہر فراز

Tahir Faraz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم