loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:36

اگر سنانی ہے ہر قدم پر نئی کہانی تو ہار مانی

غزل

اگر سنانی ہے ہر قدم پر نئی کہانی تو ہار مانی
فریب کھاتے ہوئے گزرنی ہے زندگانی تو ہار مانی

اگر محبت ترا رویہ ہے پھر پرایا تو باز آیا
اگر زمانے تری روش ہے وہی پرانی تو ہار مانی

ہم اپنا جیون ہم اپنی خوشیاں ہم اپنا سب کچھ لٹا چکے ہیں
اگر ہے پھر بھی ہماری قسمت میں رائگانی تو ہار مانی

سمجھ رہی ہے اگر محبت کو سلسلہ اک حماقتوں کا
سمجھ رہی ہے جو خود کو تو اس قدر سیانی تو ہار مانی

نہیں بتانا جو کس تناسب سے جھوٹ ہے ساری داستاں میں
نہیں بتانا جو دودھ کیا اور کیا ہے پانی تو ہار مانی

سخن کی دیوی جو مہرباں ہو نہیں رہی افتخارؔ حیدرؔ
جو رک رہی ہے قلم کی قرطاس پر روانی تو ہار مانی

 

افتخار حیدر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم