loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:37

گرچہ گل کی سیج ہو اس پر بھی اڑ جاتی ہے نیند

Garcha Gul ki seej Ho tus per bhi ur jaati Hay neend

غزل

گرچہ گل کی سیج ہو اس پر بھی اڑ جاتی ہے نیند
سر رکھوں قدموں پہ جب تیرے مجھے آتی ہے نیند

دیکھ سکتا ہی نہیں آنکھوں سے ٹک آنکھیں ملا
منتظر سے مثل نرگس تیرے شرماتی ہے نیند

جب سے یہ مژگاں ہوئے در پر ترے جاروب کش
روبرو تب سے مری آنکھوں کے ٹل جاتی ہے نیند

دھیان میں گل رو کے چین آتا نہیں افسانہ گر
لے صبا سے گاہ بوئے یار بہلاتی ہے نیند

اشک تو اتنے بہے چنداؔ کہ چشم خلق سے
قرۃالعین علیؓ کے غم میں بہہ جاتی ہے نیند

ماہ لقا بائی چندا

Mah laqa Baee Chanda

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم