گلستاں میں ہے جا بجا موجود
پھول، شبنم، صبا، ہوا موجود
آنکھ، آنسو، خیال، خواب،جنوں
رات، تنہائی اور دعا موجود
میں، زمیں، تم، سوال اور جواب
چاند، تارے، فلک، خدا موجود
اس گلی میں ہے، جاکےدیکھو تو
منزلِ دل کا راستا موجود
زخمِ جاں کا علاج ناممکن
دردِ دل کی نہیں دوا موجود
ہجر تیرا، اگر سلامت ہے
چشمِ نم میں ہے رتجگا موجود
ہر اندھیرے سے ہر اجالے تک
ہے خدا کی قسم، خدا موجود
آنکھ کے اس نگار خانے میں
کون ہے آئینہ نما موجود
کنج ِخاموش میں ہےسب کےلیے
دشت ویران بے صدا موجود
میرے اور اس کے درمیاں نزہت
آسماں تک کا فاصلہ موجود
نُزہت عباسی