loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:46

گھر میں کسی نمائشی سامان کے لئے

گھر میں کسی نمائشی سامان کے لئے
گھر سے نکل پڑا ہوں بیابان کے لئے

اس نے جو پوچھا ہاتھ میں کس کے لئے ہیں پھول
دے کر میں اس کو بولا، مری جان کے لئے

فاقہ کشی کا غم نہیں، کرتا ہو کلف دار
ہم مر ر ھے ہیں اپنی اسی شان کے لئے

اب کے چمن میں آیا ھے یوں موسم۔بہار
زخموں کے پھول چن لئے گلدان کےلئے

خاموش آج وہ بھی ھے معمول کے خلاف
تیار آج میں بھی ہوں طوفان کے لئے

لاشوں میں ایک لاش تو تیری بھی ھے سہیل
پر تیرا کون آئے گا پہچان کے لئے

سہیل اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم