loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:12

ہر منزل میں ہر رستے میں سچ اپنے کام آیا ہے

غزل

ہر منزل میں ہر رستے میں سچ اپنے کام آیا ہے
ہم نے جھوٹے لوگوں کو اکثر گھر تک پہنچایا ہے

وعدہ شکن وہ لاکھ سہی پر مجھ کو حیراں کرنے کو
کبھی کبھی تو مجھ سے ملنے وعدہ پر بھی آیا ہے

چشم تماشا بھی شرمندہ حیرت میں آئینے بھی
وقت کی دھوپ نے کیسا کیسا چہروں کو جھلسایا ہے

وہ جو دیا روشن ہی نہیں ہے اس کے لئے رحمت کیسی
کیوں یہ تیز ہوا کا جھونکا گھر میں مرے در آیا ہے

ہم بھی اب سے بقول حالیؔ دنیا کو جھٹلائیں گے
آج تلک اس دنیا نے ہم سچوں کو جھٹلایا ہے

کس خاموشی سے پلٹی ہے خاورؔ وہ موج دریا
جس موج دریا نے مجھ کو ساحل پر پہنچایا ہے

رحمان خاور

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم