loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:23

ہم آئنے میں جوانی تلاش کرتے رہے

غزل

ہم آئنے میں جوانی تلاش کرتے رہے
محبتوں کی کہانی تلاش کرتے رہے

ہمارے دل پہ عجب اضطراب طاری رہا
نظر نظر میں کہانی تلاش کرتے رہے

شعور ماضی کے کرب و بلا میں الجھا رہا
شراب ہم بھی پرانی تلاش کرتے رہے

ہمارے عزم کی بنیاد کتنی گہری تھی
وہ اک گھڑی تھی سہانی تلاش کرتے رہے

نصیحتوں کا اثر ہم پہ خاک بھی نہ ہوا
کسی کی بات نہ مانی تلاش کرتے رہے

ترے فراق میں رونا بہت ضروری تھا
ہم اپنی آنکھ میں پانی تلاش کرتے رہے

تمہارے قرب کے موسم کدھر گئے طارقؔ
کدھر گئی وہ جوانی تلاش کرتے رہے

اقبال طارق

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم