24/02/2025 07:58

ہم کو یقیں ہے پِھر سے ملیں گے وبا کے بعد

ہم کو یقیں ہے پِھر سے ملیں گے وبا کے بعد
تازہ نئے گلاب کِھلیں گے وبا کے بعد

سب لوگ ہاتھ تھام کے راہِ حیات پر
اک دوسرے کے ساتھ چلیں گے وبا کے بعد

وہ دور دور رہ کے بھی دل کے قریب ہیں
بیگانگی کے زخم سِلیں گے وبا کے بعد

اے کاش ہر غریب کے چولہے میں آگ ہو
پہیے معیشتوں کے ہِلیں گے وبا کے بعد

اے ربِ لم یزل تری رحمت کے ہی طفیل
اندیشہ ہائے مرگ ٹلیں گے وبا کے بعد

پروردگار تیری مشیّت کے ہی سبب
بجھتے ہوئے چراغ جلیں گے وبا کے بعد

یارب ترے کرم سے مقدّر میں نور کے
شہرِ حرم کے باب کْھلیں گے وبا کے بعد

نورِ شمع نور

مزید شاعری