loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 14:22

ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں

غزل

ہیں کس لیے اداس کوئی پوچھتا نہیں
رستہ خود اپنے گھر کا ہمیں سوجھتا نہیں

نقش وفا کسی کا کوئی ڈھونڈھتا نہیں
اہل وفا کا پھر بھی بھرم ٹوٹتا نہیں

اہل ہنر کی بات تھی اہل نظر کے ساتھ
اب تو کوئی بھی ان کی طرف دیکھتا نہیں

ہم سے ہوئی خطا تو برا مانتے ہو کیوں
ہم بھی تو آدمی ہیں کوئی دیوتا نہیں

دامن تمہارا ہاتھ سے جاتا رہا مگر
اک رشتۂ خیال ہے کہ ٹوٹتا نہیں

سورج کے نور پر بھی اندھیروں کا راج ہے
اے دردؔ دور تک مجھے کچھ سوجھتا نہیں

وشو ناتھ درد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم