loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:27

یار کے بن بہار کیا کیجے

غزل

یار کے بن بہار کیا کیجے
گل نہ ہووے تو خار کیا کیجے

کام میرا تو ہو چلا آخر
اے مرے کردگار کیا کیجے

کوئی وعدہ وفا نہیں کرتا
وہ تغافل شعار کیا کیجے

مثل آئینہ خود نما میرا
سب سے ہو ہے دو چار کیا کیجے

سوز دل میرا مجھ کو دے ہے جلا
آہ مثل چنار کیا کیجے

عشق نے کر دیا مجھے مجبور
اب نہیں اختیار کیا کیجے

مثل زلف بتاں فسانۂ دل
ہے طویل اختصار کیا کیجے

گزری جو دل پہ میرے ہو گزری
اس کا اب اشتہار کیا کیجے

دل تو گلچیں ہے تیرے گلشن کا
لے کے گل رو ہزار کیا کیجے

وہ تو آتا نہیں ہے میرے پاس
اے دل بے قرار کیا کیجے

بے طرح ہے مجھے یہ مشکل عشق
صاحب ذوالفقار کیا کیجے

اے جہاں دارؔ سب جہاں ڈھونڈا
نئیں کوئی غم گسار کیا کیجے

مرزا جواں بخت جہاں دار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم