loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:41

یہ بات سچ ہے کہ تیرا مکان اونچا ہے

غزل

یہ بات سچ ہے کہ تیرا مکان اونچا ہے
تو یہ نہ سوچ ترا خاندان اونچا ہے

کمال کچھ بھی نہیں اور شہرتوں کی طلب
سنبھل کے تیر چلانا نشان اونچا ہے

کہیں عذاب نہ بن جائے اس کا سایہ بھی
ستون ٹوٹے ہوئے سائبان اونچا ہے

مجھے یقین ہے تو شرط ہار جائے گا
کہ دسترس سے تری آسمان اونچا ہے

وہ قاتلوں کو چھڑا لائے گا عدالت سے
ہے اس کی بات مدلل بیان اونچا ہے

قبول کرتا نہیں یہ دلوں کے رشتوں کو
سماج تیرے مرے درمیان اونچا ہے

اسی غرور میں داناؔ سروں سے چھت بھی گئی
ترے مکان سے میرا مکان اونچا ہے

عباس دانا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم