loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:13

یہ صدمہ اس کو پاگل کر گیا تھا

غزل

یہ صدمہ اس کو پاگل کر گیا تھا
وہ اپنے آئنے سے ڈر گیا تھا

کوئی بھی سر نہیں تھا اس کے قابل
عبث اس شہر میں پتھر گیا تھا

جہالت کے حوالے پڑھتے پڑھتے
کتابوں سے مرا جی بھر گیا تھا

پلاتا کون اس پیاسے کو پانی
کوئی مسجد کوئی مندر گیا تھا

وہ کس مٹی کا تھا نفرت کے گھر میں
وہ اوڑھے پیار کی چادر گیا تھا

مرا احساس تو تیرے کرم سے
مرے مرنے سے پہلے مر گیا تھا

نہ نکلا پھر وہ ساری عمر گھر سے
ذرا سی دیر کو باہر گیا تھا

تو پھر لوٹا ہے کس نے قافلے کو
ادھر تو صرف اک رہبر گیا تھا

وہاں پھر پیر کب رکھا کسی نے
جہاں رستے میں میرا سر گیا تھا

سعید احمد اختر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم