loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:54

یہ میرا ہونا کوئی میرا امتحاں تو نہ تھا

یہ میرا ہونا کوئی میرا امتحاں تو نہ تھا
مرے یقین پہ حاوی مرا گماں تو نہ تھا

وہ میرے ساتھ رہا اور پھر بچھڑ بھی گیا
بچھڑ کے زندہ رہوں گا مرا گماں تو نہ تھا

اسے یہ زعم کے وہ حسن بے مثالی ہے
مری طرح کا بشر تھا وہ آسماں تو نہ تھا

یہ کون جانے محبت میں مجھ پہ کیا گزری
سلگ رہا تھا مسلسل مگر دھواں تو نہ تھا

میں اس کی تشنہ لبی کیسے دور کرتا بھلا
میں اک بشر تھا ندی کوئی میں رواں تو نہ تھا

میں سوچتا ہوں یہی آج کل کے عشق مرا
مری طرح سے زمانے میں بے اماں تو نہ تھا

وفا کے باب میں اقبال میں نے جانا ہے
جو ہو رہا ہے سفر حرفِ رائیگاں تو نہ تھا

ڈاکٹر سید محمد اقبال شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم